ایک سال اور گزر گیا ہر سال کی طرح
آج سے ٹھیک ایک سال پہلے، یعنی ستمبر
2023 میں، میں اپنی مستقبل کی منصوبہ بندی اور اہداف کو جانچنے کے حوالے سے 200
سوالات پر مبنی "آکسفورڈ کیپسیٹی اینالیسس (او سی اے) ٹیسٹ" کی تیاری کر
رہا تھا۔ یہ ٹیسٹ سائینٹالوجی چرچ کی نگرانی میں ہونے والا ایک آن لائن شخصیت کا تجزیاتی
ٹیسٹ ہے۔ اُس وقت آرٹیفشل انٹیلیجنس میرے جوابات یا متوقع لائحہِ عمل سے بالکل بھی
متفق نہیں ہو رہی تھی کیونکہ میری مستقبل کی منصوبہ بندی میں کوئی بیک اپ پلان
موجود نہیں تھا۔ میری ساری توجہ صرف موجودہ حالات، جذبات اور سرگرمیوں پر مرکوز
تھی ، اور کسی ہنگامی صورت حال کے لیے کوئی تیاری نہیں کی تھی۔اُسی دوران جو ہونا تھا، وہی ہوا۔ رات
کو جب میں سو رہا تھا تو حسبِ سابق میرے گھر میں پھر سے چوری ہوگئی۔ میرا کمپیوٹر،
موبائل فون اور ضروری کاغذات ایک بار پھر چوری کر لئے گئے۔ میں ایک بار پھر چور
اور پولیس کے جھمیلوں میں پھنس گیا۔
آپ میں سے کئی لوگ یہ جاننے کے لیےمتجسس
ہوں گے کہ یہ آکسفورڈ کیپسیٹی اینالیسس (او سی اے) ٹیسٹ کیا ہے؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ آکسفورڈ کیپسیٹی
اینالیسس (او سی اے) ٹیسٹ چرچ آف سائنٹالوجی کا ایک آن لائن ٹیسٹ ہے جو کسی شخص کی
صلاحیتوں اورمنصوبہ بندی کی صلاحیتوں کو پرکھنے کے لیے کیا جاتا ہے، تاکہ اس کی
عمل پذیری کے عوامل کو مثبت انداز میں جانچا جا سکے۔
میرا منصوبہ یا ہدف صرف یہ تھا کہ میں کسی نہ کسی طرح سے سوشل میڈیا
پرآکر پاکستانی عوام کو وہ حقیقت وسچائی
بتاؤں جو کہ اب بارود بن چکی ہے جیسے کہ:
جب پاکستانی عوام کو پتا چلے گا
کہ:
کیسےاورکن حربوں اور ہتھکنڈوں کا
استعمال کرکے پاکستان کے شیطانی فوجی
جرنیلوں/ حکمرانوں نےامریکہ کے حکم پر گزشتہ 16سالوں سے امام زمانہ امام مہدی
(کےظہور) کوروکاہواہےاوراسلامی ممالک کی مشترکہ فوج بنا کر چالاکی سےاسکی کمان بھی
اپنے قبضےمیں کی ہوئی ہےاوراپنےاپنے سینوں پرمیڈل سجاکرخودکو دنیا اور قوم کے
سامنے مسیحا کےطور پر پیش کررہے ہیں۔ اور اسکے برعکس اس مکروہ فوج نے امام زمانہ
امام مہدی پر تشدد کرکے اس اللہ کے بندے کو مذہب اسلام سے ہی بدظن ا ور منحرف کردیا ہے۔
جب پاکستانی عوام کو پتا چلے گا کہ:
امام مہدی کو پاکستان کی شیطانی فوج کی ہائی کمان نےاس وجہ سے محدود /قیدکیا ہوا ہے۔کیونکہ امام زمانہ امام مہدی نے سال 2010 میں کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرکے پاکستان سے اپنی خلافت کے قیام کاآغاز کرکے امریکہ کی ناجائز اولاد اسرائیل تک لے جانے کا اعلان کیا تھا اور پاکستان سے امریکی فوج کو نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
اور نتیجے کا گمان یہ تھا کہ پاکستانی عوام غم و غصے کی کیفیت میں
پاکستانی فوجی جرنیلوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے، جس سے نہ صرف فوجی جرنیلوں کو
بلکہ بے گناہ محب وطن پاکستانی سپاہیوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔اور جب شیطانی فوجی
جرنیل اپنے مفادات کی خاطر پاکستانی سپاہیوں کو عوام کے خلاف استعمال کریں گے تو
صورتحال اور بھی خراب ہو جائے گی۔ اور اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا کہ ایسے
حالات میں جب پاکستان میں خانہ جنگی جیسی کیفیت ہو تو کون ان حالات کو سنبھالے گا؟
لیکن آج، ایک سال بعد، میرے پاس ان سوالات کے
جوابات ہیں اور میں نے ایک بیک اپ پلان بھی تیار کر لیا ہے۔ اب میں دوبارہ سائینٹالوجی
چرچ کی نگرانی میں اپنی صلاحیتوں اور
منصوبہ بندی کی قابلیت کو جانچنے کے لیے آکسفورڈ
ٹیسٹ کو دہراؤں گا اور اس کا نتیجہ آپ سب
کے سامنے رکھوں گا۔
ابھی تو کہانی شروع ہوئی ہے، آگے پڑھیں اور جانیں کہ ہوتا ہے کیا ؟ (جاری ہے ۔ ۔ ۔ ۔ )